Sunday, October 22, 2017

پرانی یاد اور میں

وقت كے لمحیں خنجر ہیں 
کل خوشی تھی جن جن کاموں میں 
اب ہر وہ کام ادھورے ہیں 
!کیوں دوست نا میرے پورے ہیں


_-----------------------------------------------_
کچھ زخم کریدے لمحوں كے تو یاد کا بادل گھر آیا 

کچھ سانس بدن میں اٹک گئی کچھ آنکھ میں آنسو بھر آیا 

یاروں کے سہارے یادوں کو دفنانا پہلے بھول گئے 

اب کفن اٹھائے پھرتی ہیں حالت کا بَدَل سَر آیا

No comments:

Post a Comment